فروٹ کے موسم اور اُن کی منڈیاں

آم

:پھلوں کا بادشاہ ہے حیدر آباد اور میر پور خاص سے سندھڑی اور فجری کاموسم مئی تا جون ہے  سانگھڑ، نواب شاہ، نوشہرو فیروز، سکھر کا موسم جون تا جولائی ہے سرائیکی وسیب بہاولپور، ملتان سے سفید چونسہ انور ریٹول اور لنگڑا کی وسط جون سے پیداوار شروع ہوجاتی ہے جس کا اگست تک عروج ہوتا ہے کچھ لیٹ ورائٹی از قسم کالا چونسہ اور طوطا پری ستمبر کے آختر تک بھی دستیاب ہوتی ہے۔
آلو بخارہ/آلوچہ:سوات مئی تا اگست وانا کوئٹہ جون جولائی زیارت جولائی مستونگ جولائی اگست پشین جولائی اگست موسم ہے۔

آلوبالو

کوئٹہ اگست تا اکتوبر موسم ہے۔

آڑو

زیارت جون پشاور سوات جولائی اگست موسم ہے۔

انار

انسانی صحت کیلئے اس سے بہتر کوئی اور پھل نہیں ہے علی پور (مظفر گڑھ)کا سفید انار کا موسم جولائی اگست ہے نوشکی قلات کوئٹہ خاران، پنجگور کا سرخ انار ستمبر سے شروع ہوجاتا ہے اور دسمبر تک رہتا ہے۔

انگور

زیارت سے کالا انگور 20اگست تا 20ستمبر تک صحیح موسم ہے مستونگ، پنجگور، نوشکی جولائی تا ستمبرپشین اگست تا ستمبر موسم ہے۔

انجیر

زیارت سے تازہ انجیر جولائی تا ستمبر تک دستیاب ہے۔

امرود

سال میں دو مرتبہ پھل دیتا ہے اوکاڑہ سے پورا سال دستیاب ہے منڈی بہاؤالدین سے دستمبر تا مئی اور دوسرا سیزن اگست ستمبر ہے لاڑکانہ کا امرود زیادہ میٹھا اور کم بیج والا ہے نومبر تا اپریل اور جولائی تا ستمبر ٹنڈو اللہ یار نومبر تا مارچ دستیاب ہوتا ہے حیدر آباد سے پورا سال دستیاب ہوتا ہے۔

پپیتا

ٹنڈو اللہ یار نومبر تادسمبر حیدر آباد نومبر تا جنوری کراچی نومبر تا فروری موسم ہے۔

جامن

کنگن پور(قصور)بڑی منڈی ہے مئی جون موسم ہے۔

چیری

زیارت سے 20مئی تا 20جون تک دستیاب ہے چلاس گلگت جون تا جولائی موسم ہے۔

چھلی 

فیصل آباد سے جون جولائی ملتان جولائی اگست موسم ہے۔
سٹرابری:پسرور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ جنوری تا مارچ ملتان شیخوپورہ گوجرانوالہ فروری تا اپریل تک دستیاب ہے۔

شہتوت

شیخوپورہ سے جون جولائی میں دستیاب ہے

فالسہ

وہاڑی سے مئی میں دستیاب ہوتا ہے۔

مٹھا

سرگودھا،لیہ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اگست تا اکتوبر

مالٹا

لیہ اکتوبر تا فروری ملتان نومبر تا فروری
کنو:سرگودھا لیہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بہت زیادہ باغات ہیں نومبر میں شروع ہوجاتا ہے مگر قدرے ترش ہوتا ہے دسمبر میں میٹھا ہوجاتا ہے مگر ترشی آمیزش ہوتی ہے اور یہی اس کا اصل مزا ہے فروری مارچ میں شہد کی طرح میٹھا ہوجاتا ہے اوریہی آخری مہینے ہیں۔

شکر قندی

یہ بھی ایک جڑ ہے مگر چونکہ اس کا سالن نہیں پکایا جاتا اور میٹھے ذائقہ کی بنا پر فروٹ کی لسٹ میں شامل کیا گیا ہے بھو بھل میں پکاکر کھایا جاتا ہے فروٹ چاٹ میں استعمال ہوتی ہے فیصل آباد سے جنوری تا مارچ دستیاب ہے۔

گاجر

یہ بھی جڑ ہے مگر فروٹ میں شمار کیا جاتا ہے جوس اور حلوہ (گجریلا)بنتا ہے سالن اور سلاد میں بھی استعمال ہوتی ہے سیب سے زیادہ وٹامن کی حامل ہے نوشہروفیروز دسمبر تا مارچ ملتان، بہاولپور، بہاولنگر، پاکپتن، گوجرانوالہ نومبر تا اپریل تک موسم ہے۔

گرما

چاغی نوشکی سے جون جولائی قلات ڈھاڈر اگست ستمبر دستیاب ہے افغانستان سے بھی ستمبر میں آنا شروع ہوجاتا ہے پشین وسط اگست تا آخر ستمبرموسم ہے۔

لیموں

لیہ، ملتان سے مئی جون ڈھاڈر اور قلات سے اگست ستمبر تک دستیاب ہے۔

چیکو

حیدر آباد سے جنوری تااگست کراچی اور میر پور خاص سے فروری تا جون دستیاب ہے ٹنڈو اللہ یار مارچ تا مئی موسم ہے۔

خربوزہ

میر پور خاص مارچ تا مئی ٹنڈو اللہ یار مارچ تا مئی حیدر آباد، دادو، نوشہروفیروز اپریل مئی ملتان، لیہ، سنکیرہ(بھکر)مئی جون کلاچی(ڈیرہ اسماعیل خان) کا بارانی خربوزہ جو گرمے کی طرح لمبوترا ہوتا ہے جون جولائی تک دستیاب ہوتا ہے۔
خوبانی:پشاور اور گرد ونواح سے اپریل میں شروع ہوجاتی ہے سوات سے مئی اور زیارت سے جون میں شروع ہوجاتی ہے جو اگست تک رہتی ہے زرد رنگ کی خوبانی جسے زردالو بھی کہتے ہیں کے بھی یہی موسم ہیں مستونگ جولائی اگست۔پشین مئی جون کا موسم ہے۔
جاپانی پھل:پشاور سے جولائی تا اگست اور سوات اگست نومبر موسم ہے۔

سیب

کہتے ہیں کہ ایک سیب روزانہ کھانے والا کبھی بیمار نہیں ہوتا وانا سے سیب کی ایڈوانس ورائٹی گاجا جولائی میں شروع ہوجاتی ہے اگست میں کالا کلو ستمبر میں گولڈن اکتوبر میں امبری اور نومبر میں سبز کلو شروع ہوجاتا ہے سبز کلو اپنے بے مثال ذائقے اور خوشبو کی بنا پر دنیا بھر میں ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ہے مگر پاکستانی قدر نہیں کرتے کوئٹہ قلات پشین ژوب سے اگست میں گاجا ستمبر میں کالا کلو اور گولڈن اکتوبر میں امبری اور نومبر میں سبز کلو شروع ہوجاتا ہے جو دسمبر تک رہتا ہے مستونگ کا گاجا جولائی تور کلو اگست ستمبر اورکالا کلو ستمبر تا نومبر تک دستیاب ہوتے ہیں۔

کیلا

سکھر خیر پور، نوشہرو فیروز اگست تا مارچ میر پور خاص اگست تا جنوری سانگھڑ نومبر تا فروری ٹھٹہ اور حیدر آباد تا اپریل دستیاب ہوتا ہے ٹنڈو اللہ یار ستمبر تا اپریل موسم ہے۔

بیر

لاڑکانہ اور میر پور خاص سے جنوری تا مارچ ملتان سے فروری تا اپریل دستیاب ہوتا ہے ٹنڈو اللہ یار جنوری تا مارچ کا موسم ہے۔

لیچی

منفرد ذائقہ جو ترشی مائل میٹھا اور بے مثال خوشبو بنا پر اسے جنت کا پھل کیا جاتا ہے لاہور سے گوجرنوالہ سے دستیاب ہے۔

کھجور

 سکھر جولائی سے منڈی میں آجاتی ہے اعلیٰ ترین کھجور تربت اور پنجگور کی ہے جو کہ ایرانی کھجور سے بھی بہت اعلیٰ ہوتی ہے اگست تا دسمبر تک دستیاب ہوتی ہے۔