،سبئ بلوچستان کا ایک اہم زرعی علاقہ ہے جو اپنی زرخیز زمین اور متنوع فصلوں کے لیے جانا جاتا ہے۔س خطے میں کولڈ سٹوریج کی موجودگی یا عدم موجودگی کا جائزہ لینا ضروری ہے تاکہ زرعی پیداوار کی مؤثر ذخیرہ اندوزی اور مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنایا جا سکے۔ سبی میں کولڈ سٹوریج کی موجودہ صورتحال ستیاب معلومات کے مطابق، بلوچستان حکومت نے مالی سال 2020-2021 کے بجٹ میں ضلع قلعہ سیف اللہ اور قلات میں کولڈ سٹوریج کی تعمیر کے لیے فنڈز مختص کیے تھے۔اہم، سبی ضلع میں کولڈ سٹوریج کی موجودگی کے بارے میں مخصوص معلومات محدود ہیں۔س کی وجہ سے، یہ کہنا مشکل ہے کہ سبی میں اس وقت کتنے کولڈ سٹوریج موجود ہیں اور وہ کہاں واقع ہیں۔ کولڈ سٹوریج کی عدم موجودگی کے اثرات گر سبی میں کولڈ سٹوریج کی سہولیات محدود یا غیر موجود ہیں، تو اس کے کئی منفی اثرات ہو سکتے ہیں: زرعی پیداوار کا ضیاع: کولڈ سٹوریج کی عدم موجودگی میں، سبزیوں اور پھلوں کی شیلف لائف کم ہو جاتی ہے، جس سے پیداوار کا ضیاع بڑھ سکتا ہے۔ مارکیٹ تک رسائی میں مشکلات: کولڈ سٹوریج نہ ہونے کی وجہ سے، کسان اپنی پیداوار کو دور دراز کی منڈیوں تک پہنچانے میں مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں، جس سے ان کی آمدنی متاثر ہوتی ہے۔ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ: ذخیرہ کرنے کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے، فصلوں کی کٹائی کے دوران مارکیٹ میں سپلائی زیادہ ہو سکتی ہے، جس سے قیمتیں کم ہو جاتی ہیں۔ بعد میں، جب سپلائی کم ہوتی ہے، تو قیمتیں بڑھ جاتی ہیں، جو صارفین اور کسانوں دونوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ کولڈ سٹوریج کی ضرورت اور فوائد سبی میں کولڈ سٹوریج کی سہولیات کے قیام سے کئی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں: پیداوار کی شیلف لائف میں اضافہ: کولڈ سٹوریج کی مدد سے، سبزیوں اور پھلوں کو زیادہ دیر تک تازہ رکھا جا سکتا ہے، جس سے ضیاع کم ہوتا ہے۔ مارکیٹ تک بہتر رسائی: ذ خیرہ کرنے کی سہولت ہونے سے، کسان اپنی پیداوار کو مناسب وقت پر منڈیوں تک پہنچا سکتے ہیں، جس سے انہیں بہتر قیمت مل سکتی ہے۔ قیمتوں کا استحکام: کولڈ سٹوریج کی موجودگی میں، سپلائی کو منظم کیا جا سکتا ہے، جس سے مارکیٹ میں قیمتوں کا استحکام ممکن ہے۔ برآمدات میں اضافہ: معیاری کولڈ سٹوریج کی سہولت سے، پیداوار کو بین الاقوامی معیار کے مطابق محفوظ کیا جا سکتا ہے، جس سے برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔ درپیش چیلنجز اور ممکنہ حل سبی میں کولڈ سٹوریج کی سہولیات کے قیام میں چند چیلنجز درپیش ہو سکتے ہیں: مالی وسائل کی کمی: کولڈ سٹوریج کی تعمیر اور دیکھ بھال کے لیے بڑے مالی وسائل درکار ہوتے ہیں، جو مقامی کسانوں یا کاروباری افراد کے لیے ممکن نہیں ہو سکتے۔ بجلی کی فراہمی: کولڈ سٹوریج کے لیے مستقل اور قابل اعتماد بجلی کی ضرورت ہوتی ہے، جو کہ بلوچستان کے کچھ علاقوں میں ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔ تکنیکی مہارت کی کمی: کولڈ سٹوریج کی مؤثر آپریشن کے لیے تربیت یافتہ عملے کی ضرورت ہوتی ہے، جو کہ مقامی سطح پر دستیاب نہیں ہو سکتا۔
ممکنہ حل: — حکومتی معاونت: کومت سبی میں کولڈ سٹوریج کی تعمیر کے لیے مالی امداد اور سبسڈی فراہم کر سکتی ہے۔ نجی شعبے کی شراکت: جی سرمایہ کاروں کو کولڈ سٹوریج کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جا سکتی ہے۔ تربیتی پروگرامز: قامی افراد کو کولڈ سٹوریج کی مینجمنٹ اور آپریشن کے لیے تربیت فراہم کی جا سکتی ہے۔ متبادل توانائی کے ذرائع: جلی کی فراہمی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے، شمسی توانائی جیسے متبادل ذرائع استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ نتیجہ بی میں کولڈ سٹوریج کی موجودگی یا عدم موجودگی کے بارے میں مخصوص معلومات کی کمی ہے، لیکن اگر یہ سہولیات محدود یا غیر موجود ہیں، تو اس کے زرعی پیداوار اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ولڈ سٹوریج کی سہولیات کے قیام سے نہ صرف زرعی پیداوار کا ضیاع کم ہوگا بلکہ کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ممکن ہے۔کومت، نجی شعبہ، اور مقامی کمیونٹی کے باہمی تعاون سے ان سہولیات کا قیام ممکن ہے، جو کہ سبی کی زرعی ترقی اور معیشت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔