احمد پور شرقیہ، بہاولپور میں سبزی و فروٹ کی پیداوار، موسمی اثرات، مقامی کھپت اور ایکسپورٹ احمد پور شرقیہ، جو کہ بہاولپور، پنجاب کا ایک زرخیز زرعی علاقہ ہے، یہاں کی زمینیں کئی اقسام کی سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار کے لیے موزوں ہیں۔ اس علاقے کی زراعت کا زیادہ تر دارومدار دریائے ستلج کے پانی اور زیر زمین آبپاشی کے نظام پر ہے۔ یہاں پیدا ہونے والی زرعی اجناس مقامی کھپت کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر حصوں اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی برآمد کی جاتی ہیں۔ اس مضمون میں احمد پور شرقیہ میں سبزی و فروٹ کی پیداوار، موسمی اثرات، مقامی کھپت، اور ڈاؤن کنٹری ایکسپورٹ پر تفصیل سے روشنی ڈالی جائے گی۔ احمد پور شرقیہ میں سبزی و فروٹ کی پیداوار یہ علاقہ اپنی زرخیز زمین کی بدولت کئی اقسام کی سبزیوں اور پھلوں کے لیے موزوں ہے۔ سبزیاںگوبھی – یہاں کی گوبھی اعلیٰ معیار کی ہوتی ہے اور ملکی مارکیٹ میں بہت زیادہ طلب میں رہتی ہے۔ ٹماٹر – احمد پور شرقیہ کے ٹماٹر ذائقے میں بہترین اور تجارتی لحاظ سے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ آلو – اس علاقے کے آلو بڑی مقدار میں پنجاب اور دیگر صوبوں میں سپلائی کیے جاتے ہیں۔ پیاز، بھنڈی، بینگن، اور دیگر سبزیاں – مقامی سطح پر اور تجارتی بنیادوں پر کاشت کی جاتی ہیں۔ پھل: آم – احمد پور شرقیہ کے آم اپنی مٹھاس اور ذائقے کی وجہ سے مشہور ہیں اور اندرون و بیرون ملک برآمد کیے جاتے ہیں۔ کینو – اس علاقے میں کینو اور دیگر ترشاوہ پھل بھی کاشت کیے جاتے ہیں۔ انار – اعلیٰ معیار کے انار احمد پور شرقیہ کی خاص پیداوار میں شامل ہیں۔  کھجور – یہ پھل بھی یہاں کی خاص پیداوار میں شامل ہے، جو ملکی اور بین الاقوامی منڈی میں برآمد ہوتا ہے۔ موسمی اثرات احمد پور شرقیہ کا موسم زرعی پیداوار پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ گرمیوں میں آم، کینو، اور کھجور کی پیداوار عروج پر ہوتی ہے۔ سردیوں میں آلو، گوبھی، اور پیاز کی کاشت زیادہ ہوتی ہے۔ بارشوں کی کمی کے باعث کاشتکاروں کو آبپاشی کے جدید طریقوں کو اپنانا پڑتا ہے۔ شدید گرمی اور لو بعض اوقات فصلوں کو نقصان پہنچاتی ہے، جس کی وجہ سے جدید ٹیکنالوجی اور بہتر زرعی حکمت عملی کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔ مقامی کھپت احمد پور شرقیہ میں پیدا ہونے والی سبزیوں اور پھلوں کی ایک بڑی مقدار مقامی سطح پر استعمال ہوتی ہے۔ اس علاقے کے بازاروں، ریستورانوں، ہوٹلوں، اور عام صارفین کے لیے یہ سبزیاں اور پھل روزمرہ خوراک کا اہم جزو ہیں۔ مقامی سطح پر تازہ سبزیوں اور پھلوں کی طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے زمیندار اور کاشتکاراپنی فصلوں کو جلدی فروخت کر دیتے ہیں۔ ڈاؤن کنٹری ایکسپورٹ احمد پور شرقیہ میں پیدا ہونے والی زرعی اجناس نہ صرف پنجاب بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھیجی جاتی ہیں۔ لاہور، ملتان، اور فیصل آباد – ان شہروں میں احمد پور شرقیہ کی سبزیوں اور پھلوں کی بڑی مارکیٹ ہے۔ کراچی – یہاں کی پیداوار بڑی مقدار میں کراچی کی منڈیوں میں فروخت کے لیے بھیجی جاتی ہے۔ پشاور اور کوئٹہ – ان شہروں میں بھی مقامی کاشتکار اپنی زرعی اجناس بھیجتے ہیں۔ دیگر صوبے – خیبرپختونخوا اور سندھ میں بھی یہاں کی سبزیاں اور پھل پہنچائے جاتے ہیں۔ بین الاقوامی برآمدات احمد پور شرقیہ کی زرعی پیداوار بین الاقوامی سطح پر بھی مقبول ہے۔ مشرق وسطیٰ – آم، کھجور، اور کینو بڑی مقدار میں سعودی عرب، متحدہ عرب   امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں برآمد کیے جاتے ہیں۔ یورپ – پاکستانی آم خاص طور پر برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں برآمد کیے جاتے ہیں۔ وسطی ایشیا اور چین – احمد پور شرقیہ کے پھل اور سبزیاں یہاں کی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا رہی ہیں۔ زراعت کے مسائل اور درپیش چیلنجز اگرچہ احمد پور شرقیہ کی زرعی پیداوار اچھی ہے، تاہم یہاں کے کاشتکاروں کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے: پانی کی قلت – بارشوں کی کمی اور نہری نظام کے مسائل کی وجہ سے آبپاشی کے لیے مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ جدید زرعی ٹیکنالوجی کا فقدان – جدید طریقوں سے واقفیت کی کمی کے باعث پیداوار کی شرح کم ہے۔ مارکیٹنگ اور ٹرانسپورٹ کے مسائل – کئی بار کسانوں کو اپنی اجناس مناسب نرخوں پر فروخت کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں سے تحفظ – جدید طریقوں کی کمی کی وجہ سے فصلوں کو مختلف بیماریوں اور کیڑے مکوڑوں کا سامنا ہوتا ہے۔  بہتری کے لیے تجاویز احمد پور شرقیہ میں زرعی ترقی کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا سکتے ہیں: آبپاشی کے جدید نظام متعارف کرانا – پانی کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے جدید آبپاشی کے طریقے اپنانا ضروری ہیں۔  کولڈ سٹوریج اور بہتر ترسیل کے انتظامات – پھلوں اور سبزیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے جدید کولڈ سٹوریج کی سہولت فراہم کی جائے۔ حکومتی سبسڈی اور امداد – کسانوں کو زرعی آلات، بیج، اور کھاد پر سبسڈی دی جائے تاکہ وہ جدید طریقے اپنا سکیں۔  ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے حکمت عملی – بین الاقوامی مارکیٹ میں احمد پور شرقیہ کی زرعی مصنوعات کی پہچان بڑھانے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے۔ نتیجہ احمد پور شرقیہ، بہاولپور، ایک زرخیز زرعی علاقہ ہے جہاں کئی اقسام کی سبزیاں اور پھل پیدا ہوتے ہیں۔ ان کی مقامی کھپت کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر حصوں اور بیرون ملک برآمد بھی کی جاتی ہیں۔ اگر جدید زرعی ٹیکنالوجی، بہتر آبپاشی، اور مؤثر مارکیٹنگ پر توجہ دی جائے تو اس علاقے کی زرعی پیداوار مزید ترقی کر سکتی ہے اور کسانوں کی معاشی حالت میں بہتری آ سکتی ہے۔