مندجوکہ تربت: سبزی و فروٹ کی پیداوار، مقامی کھپت، اور برآمدات مندجوکہ، جو بلوچستان کے ضلع کیچ میں واقع ہے، ایک زرعی لحاظ سے زرخیز خطہ ہے۔ یہ علاقہ اپنی مخصوص جغرافیائی اور موسمی حالات کی بدولت مختلف اقسام کی سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کی زراعت نہ صرف مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہے بلکہ دیگر علاقوں اور ممالک کو بھی برآمد کی جاتی ہے۔ زرعی حالات اور فصلیں مندجوکہ کی زمین زرخیز اور آب و ہوا گرم و مرطوب ہے۔ یہاں کی زراعت زیادہ تر دریائے کیچ کے پانی پر انحصار کرتی ہے۔ علاقہ نخلستانوں کے لیے مشہور ہے، جہاں کھجور کے باغات کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہاں کے کسان آم، انار، لیموں، اور کیلا جیسے پھلوں کی کاشت بھی کرتے ہیں۔ سبزیوں میں ٹماٹر، پیاز، مرچ، بھنڈی، اور بینگن کی پیداوار زیادہ ہوتی ہے۔ مندجوکہ کا کھجور نہ صرف پاکستان بلکہ خلیجی ممالک میں بھی مشہور ہے۔ “مضافاتی کھجور” اور “بیگم جان” جیسی اقسام خاص طور پر پسند کی جاتی ہیں۔ آم بھی یہاں کی خاص پیداوار میں شامل ہے، جو اپنی مٹھاس اور خوشبو کے لیے جانا جاتا ہے۔ موسم کی اہمیت مندجوکہ کے زرعی موسم کو دو بڑے حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے: گرمی کا موسم: گرمی کے موسم میں کھجور اور آم کی پیداوار عروج پر ہوتی ہے۔ یہ پھل جون سے اگست کے درمیان مارکیٹ میں دستیاب ہوتے ہیں۔ سردی کا موسم: سردیوں میں سبزیوں کی کاشت زیادہ ہوتی ہے، خاص طور پر ٹماٹر، مرچ، اور پیاز کی۔ مقامی کھپت مندجوکہ کے رہائشی اپنی روزمرہ کی ضروریات کے لیے زیادہ تر مقامی پیداوار پر انحصار کرتے ہیں۔ کھجور، آم، اور انار یہاں کی روایتی غذائی ثقافت کا حصہ ہیں۔ سبزیاں جیسے کہ ٹماٹر، پیاز، اور مرچ زیادہ تر گھریلو استعمال کے لیے اگائی جاتی ہیں۔ مقامی بازاروں میں ان اشیاء کی طلب زیادہ رہتی ہے، خاص طور پر فصل کے موسم میں۔ ڈاؤن کنٹری ایکسپورٹ مندجوکہ کی زرعی پیداوار کو پاکستان کے دیگر شہروں، جیسے کراچی، لاہور، اور اسلام آباد، تک بھیجا جاتا ہے۔ کھجور کی برآمدات: یہ علاقہ کھجور کی برآمد کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کی کھجور کراچی کی منڈیوں میں بڑی مقدار میں فروخت ہوتی ہے اور وہاں سے بین الاقوامی مارکیٹ تک پہنچتی ہے۔ ٹماٹر اور پیاز: سردیوں کے موسم میں یہاں اگائے جانے والے ٹماٹر اور پیاز بلوچستان کے دیگر علاقوں اور سندھ تک سپلائی کیے جاتے ہیں۔ آم اور انار: یہ پھل زیادہ تر پنجاب اور خیبرپختونخوا کی منڈیوں میں بھیجے جاتے ہیں، جہاں ان کی مانگ زیادہ ہوتی ہے۔ عالمی برآمدات مندجوکہ کی پیداوار، خاص طور پر کھجور، خلیجی ممالک جیسے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور قطر کو برآمد کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ایران اور افغانستان بھی مندجوکہ کی زرعی پیداوار کے بڑے خریدار ہیں۔ مسائل اور چیلنجز مندجوکہ کے کسانوں کو کئی مسائل کا سامنا ہے، جن میں پانی کی کمی، جدید زرعی ٹیکنالوجی کا فقدان، اور منڈی تک رسائی کے مسائل شامل ہیں۔ آبپاشی کے مسائل: دریائے کیچ پر انحصار کرنے کی وجہ سے کسانوں کو پانی کی قلت کا سامنا رہتا ہے، خاص طور پر خشک سالی کے دوران۔ ٹرانسپورٹ کے مسائل: مندجوکہ سے دیگر علاقوں تک سامان پہنچانے کے لیے مناسب ٹرانسپورٹیشن کا فقدان ہے، جس کی وجہ سے فصلیں بروقت مارکیٹ تک نہیں پہنچ پاتیں۔ قیمتوں کا اتار چڑھاؤ: کسانوں کو اکثر اپنی پیداوار کے مناسب دام نہیں ملتے، کیونکہ مقامی مارکیٹ میں قیمتوں کا تعین بڑے تاجروں کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ ممکنہ حل جدید زرعی ٹیکنالوجی: حکومت کو چاہیے کہ کسانوں کو جدید زرعی آلات اور تربیت فراہم کرے تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔ آبپاشی کے منصوبے: پانی کی قلت کو کم کرنے کے لیے مزید ڈیمز اور نہری نظام بنانا ضروری ہے۔ مارکیٹ تک رسائی: مقامی کسانوں کے لیے براہ راست مارکیٹ تک رسائی ممکن بنائی جائے تاکہ وہ اپنے منافع کو بڑھا سکیں۔ نتیجہ مندجوکہ تربت کا علاقہ اپنی زرعی پیداوار کے لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں کی زراعت نہ صرف مقامی معیشت کو سہارا دیتی ہے بلکہ قومی اور عالمی سطح پر بھی اپنی پہچان رکھتی ہے۔ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے کسانوں کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دیں تو مندجوکہ کی زرعی پیداوار کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے، جس سے نہ صرف مقامی بلکہ قومی معیشت کو بھی فائدہ ہوگا۔