بی، بلوچستان کا ایک اہم زرعی علاقہ ہے جہاں سبزیوں اور پھلوں کی منڈی مقامی معیشت میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔نڈی میں اشیاء کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ مختلف عوامل پر منحصر ہوتا ہے، جن میں موسمی تغیرات، رسد و طلب، اور نقل و حمل کے مسائل شامل ہیں۔ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے عوامل موسمی اثرات: موسم کی تبدیلیاں فصلوں کی پیداوار پر براہِ راست اثر انداز ہوتی ہیں۔ثال کے طور پر، بارش کی کمی یا زیادہ بارش فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے، جس سے پیداوار میں کمی اور   قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ رسد و طلب: اگر کسی مخصوص سبزی یا پھل کی طلب زیادہ ہو اور رسد کم، تو قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ثال کے طور پر، رمضان کے مہینے میں کھجور اور دیگر مخصوص اشیاء کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے ان کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔ نقل و حمل کے مسائل: سبی جیسے علاقوں میں نقل و حمل کی سہولیات محدود ہونے کی وجہ سے، اشیاء کی منڈی تک رسائی میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔س سے رسد میں کمی اور قیمتوں میں اضافہ ممکن ہے۔ حالیہ قیمتوں کا جائزہ اگرچہ سبی منڈی کی مخصوص قیمتوں کے بارے میں دستیاب معلومات محدود ہیں، تاہم ملک کے دیگر حصوں کی منڈیوں میں حالیہ قیمتوں کا جائزہ لینے سے عمومی رجحانات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ثال کے طور پر، لاہور میں یکم فروری 2025 کو سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں درج ذیل تھیں: سبزیوں کی قیمتیں: ھیا کدو: 55 روپے فی کلو- لوہ کدو: 91 روپے فی کلو- ٹر: 110 روپے فی کلو- ماٹر: 240 روپے فی کلو- یاز: 220 روپے فی کلو پھلوں کی قیمتیں: امرود: 75 روپے فی کلو- یلا: 110 روپے فی درجن- یب کالا کلو پہاڑی: 245 روپے فی کلو ہ قیمتیں لاہور منڈی کی ہیں اور سبی میں قیمتیں مختلف ہو سکتی ہیں۔اہم، یہ اعداد و شمار ملک بھر میں قیمتوں کے عمومی رجحانات کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ قیمتوں کے استحکام کے لیے تجاویز کولڈ سٹوریج کی سہولیات کا قیام: سبی میں کولڈ سٹوریج کی سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے، فصلوں کی شیلف لائف کم ہو جاتی ہے اور ضیاع بڑھتا ہے۔ولڈ سٹوریج کی سہولیات کے قیام سے اشیاء کو زیادہ دیر تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے، جس سے رسد میں استحکام اور قیمتوں میں توازن ممکن ہے۔ نقل و حمل کی بہتری: نقل و حمل کے نظام کو بہتر بنا کر، سبی کی منڈیوں تک رسائی آسان بنائی جا سکتی ہے، جس سے رسد میں اضافہ اور قیمتوں میں استحکام ممکن ہے۔ زرعی پیداوار میں تنوع: کسانوں کو مختلف فصلوں کی کاشت کی ترغیب دے کر، رسد و طلب کے توازن کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، جس سے قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کم ہوگا۔ مارکیٹ کی نگرانی: حکومتی اداروں کو منڈیوں کی نگرانی کرنی چاہیے تاکہ ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کو روکا جا سکے، جس سے قیمتوں میں استحکام ممکن ہے۔ بی کی سبزی اور پھل منڈی میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کو سمجھنے اور اس پر قابو پانے کے لیے، مقامی انتظامیہ، کسانوں، اور تاجروں کے درمیان تعاون ضروری ہے۔س سے نہ صرف مقامی معیشت مستحکم ہوگی بلکہ صارفین کو بھی مناسب قیمتوں پر معیاری اشیاء دستیاب ہوں گی۔