تربت میں کولڈ اسٹوریج کا نظام: مسائل، اہمیت اور ممکنہ حل تربت، جو بلوچستان کے ضلع کیچ کا ایک اہم زرعی علاقہ ہے، اپنی پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کھجور، آم، انار، اور دیگر زرعی اشیاء بڑی مقدار میں پیدا کی جاتی ہیں، جن کی مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مانگ ہے۔ تاہم، زرعی اشیاء کی بروقت محفوظ ترسیل اور مناسب ذخیرہ اندوزی کے لیے کولڈ اسٹوریج کا مؤثر نظام نہایت ضروری ہے۔ بدقسمتی سے، تربت میں کولڈ اسٹوریج کا نظام ناکافی اور غیر معیاری ہے، جو زراعت کے شعبے کو ترقی دینے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ کولڈ اسٹوریج کی موجودہ صورتحال تربت میں کولڈ اسٹوریج کا نظام محدود اور بنیادی سطح پر موجود ہے۔ یہاں چند مقامی یا نجی سطح پر کولڈ اسٹوریج یونٹس ہیں، لیکن وہ علاقے کی زرعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ زیرِ استعمال کولڈ اسٹوریج کی حالت: موجودہ کولڈ اسٹوریج یونٹس پرانی ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں اور ان میں ذخیرہ کرنے کی گنجائش کم ہے۔ وسائل کی کمی: کولڈ اسٹوریج کی تعمیر اور دیکھ بھال کے لیے بجلی کی مسلسل فراہمی ضروری ہوتی ہے، لیکن تربت میں بجلی کی فراہمی غیر مستحکم ہے۔ اس وجہ سے کولڈ اسٹوریج کا مؤثر استعمال ممکن نہیں ہو پاتا۔ منصوبہ بندی کی کمی: حکومت کی جانب سے اس مسئلے پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی، اور نہ ہی کولڈ اسٹوریج کے جدید نظاموں کو متعارف کروایا گیا ہے۔ کولڈ اسٹوریج کی اہمیت کولڈ اسٹوریج کا ایک مؤثر نظام زراعت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، خصوصاً ایسے علاقوں میں جہاں بڑی مقدار میں زرعی پیداوار ہوتی ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کو ضیاع سے بچانا: کولڈ اسٹوریج کے ذریعے زرعی پیداوار کو زیادہ دنوں تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے، جس سے خراب ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ برآمدات کا فروغ: تربت کی کھجور، آم، اور دیگر پھل عالمی سطح پر پسند کیے جاتے ہیں۔ کولڈ اسٹوریج کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان اشیاء کو بروقت محفوظ رکھنا ممکن نہیں ہوتا، جس کے نتیجے میں برآمدات متاثر ہوتی ہیں۔ قیمتوں کا استحکام: کولڈ اسٹوریج کی موجودگی سے کسان اپنی پیداوار کو منڈی میں ضرورت کے مطابق فراہم کر سکتے ہیں، جس سے قیمتوں میں استحکام پیدا ہوتا ہے اور کسانوں کو بہتر منافع ملتا ہے۔ مسائل اور چیلنجز تربت میں کولڈ اسٹوریج کے نظام کو درپیش مسائل درج ذیل ہیں: بجلی کی قلت: کولڈ اسٹوریج کے مؤثر آپریشن کے لیے بجلی کی بلا تعطل فراہمی ضروری ہے، لیکن تربت میں بجلی کی کمی ایک اہم مسئلہ ہے۔ اعلیٰ لاگت: کولڈ اسٹوریج کی تعمیر اور آپریشن مہنگا عمل ہے، جسے زیادہ تر کسان برداشت نہیں کر سکتے۔ انفراسٹرکچر کی کمی: تربت میں جدید انفراسٹرکچر کی عدم موجودگی کولڈ اسٹوریج کے مؤثر نظام کے قیام میں بڑی رکاوٹ ہے۔ ٹرانسپورٹ کے مسائل: کولڈ چین لاجسٹکس، جس کے ذریعے پھل اور سبزیاں محفوظ طریقے سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کی جاتی ہیں، کا مناسب نظام موجود نہیں ہے۔ ممکنہ حل اور تجاویز تربت میں کولڈ اسٹوریج کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات ضروری ہیں: جدید کولڈ اسٹوریج یونٹس کا قیام: حکومت اور نجی شعبے کو مل کر جدید اور بڑی گنجائش والے کولڈ اسٹوریج یونٹس تعمیر کرنے چاہیے۔ بجلی کے مسائل کا حل: سولر انرجی اور دیگر متبادل توانائی کے ذرائع کو اپنایا جا سکتا ہے تاکہ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ کسانوں کی تربیت: مقامی کسانوں کو کولڈ اسٹوریج کے استعمال اور اس کے فوائد کے بارے میں آگاہی فراہم کی جائے۔ سبسڈی اور مالی امداد: حکومت کسانوں اور کاروباری افراد کو کولڈ اسٹوریج کے قیام اور آپریشن کے لیے سبسڈی اور آسان قرضے فراہم کرے۔ ٹرانسپورٹ کا نظام بہتر بنانا: کولڈ چین لاجسٹکس کو فروغ دینے کے لیے مناسب گاڑیاں اور سڑکوں کا نظام تعمیر کیا جائے۔ نتیجہ تربت میں کولڈ اسٹوریج کے نظام کی موجودہ حالت زراعت کے فروغ کے لیے ناکافی ہے، لیکن اس میں بہتری کے امکانات موجود ہیں۔ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں تو نہ صرف مقامی کسانوں کی زندگی میں بہتری آئے گی بلکہ ملکی معیشت کو بھی فائدہ ہوگا۔ کولڈ اسٹوریج کے مؤثر نظام کے ذریعے تربت کی زرعی پیداوار کو ضیاع سے بچایا جا سکتا ہے اور عالمی سطح پر برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔